پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ عدالت یہ محسوس کرتی ہے کہ ہزارہ قبیلے کی نسل کشی ہو رہی ہے جس پر عدالت کو اس معاملے کا ازخود نوٹس لینا پڑا۔
جسٹس ثاقب نثار نے یہ ریمارکس کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران دیے جو ان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
نامہ نگار محمد کاظم کے مطابق چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہزارہ قبیلے کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر حکومت ہزارہ برادری کو تحفظ نہیں دے سکتی تو انھیں جینے کا راستہ تو دے۔