|
کوئٹہ… کوئٹہ میں آج صبح فائرنگ کے تین مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار سمیت آٹھ افراد کو قتل کردیاگیا، واقعات کے بعد کوئٹہ شہر میں کشیدگی کی فضاء ہے اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کل کوئٹہ شہر اور قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی۔ ٹارگٹ کلنگ کے ان تازہ واقعات کے بعد کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ، مشتعل افراد نے بی ایم سی اسپتال میں توڑ پھوڑکی اور وہاں کھڑی سرکاری گاڑی کوآگ لگادی اور بروری تھانہ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اس دوران شہر میں اہم کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہوگئیں۔ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ایف سی کے دس پلاٹون کو طلب کرلیاگیا جبکہ پولیس اور اے ٹی ایف کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی ، دوسری جانب ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے تشدد کے حالیہ واقعات کی مذمت کی ہے ،ان واقعات کے خلاف تحفظ عزاداری کونسل نے 7دن اوربلوچستان شیعہ کانفرنس نے 40روزہ سوگ کا اعلان کردیا اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے ان واقعات کے خلاف کل اتوار کو کوئٹہ شہر اور صوبے کی قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی کال بھی دی ہے،ان واقعات کے حوالے سے وزیراعلی بلوچستان کاکہناہے کہ یہ پولیس کی غفلت اورنا اہلی کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث ملزمان کیخلاف کارروائی کی جائے گی، دوسری جانب صوبائی سیکرٹری داخلہ نصیب اللہ بازئی نے جیو نیوز کو بتایا کہ ان واقعات کی روک تھام کے لئے نیا سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے جس پر فوری عملدرآمدکیا جائے گا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی صورتحال پر مکمل نظر ہے اور ٹارگٹ کلنگ کا ایک واقعہ بھی ناقابل قبول ہے۔ |
|