December 10, 2012 | Filed underآس پاس | Posted by dailyqudrat
کوئٹہ (قدرت نیوز ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چئیرمین عبد الخالق ہزارہ نے اسلام آباد میں ادارہ استحکام شرکتی ترقی کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہزارہ قوم کی نسل کشی کے اسباب و عوامل پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خطے میں بلوچستان کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر عالمی طاقتیں ، بین الاقوامی کمپنیاں اپنے مفادات کی جنگ کیلئے بلوچستان کو جنگ کے میدان میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے ہر قوت نے اپنی الگ پراکسی تشکیل دے رکھی ہیں جو صوبے میں عقیدہ مسلک اور فرقہ کی بنیاد پر بین الاقوامی قوتوں کے مفادات کیلئے بے گناہ انسانوں ، خصوصاً ہزارہ قوم کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ انہوں نے حالات کی خرابی میں بعض اسلامی ممالک کو بھی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے اختلافات رکھنے والے مسلم ممالک نے بھی اپنا مرکز جنگ کوئٹہ اور بلوچستان کو بنا رکھا ہے ۔ حالانکہ وزرات خارجہ اور داخلہ دونوں کے علم میں یہ بات روز روشن کی طرح اپنی پوری حقیقت کے ساتھ موجود ہے مگر کمزور انتظامی و سیاسی ڈھانچے کی وجہ سے ہماری وزراتیں ان ممالک سے احتجاج بھی نہیں کرسکتی فرقہ واریت کے نام پر بے گناہ نوجوانوں اور ہزارہ قوم کے فرزندوں کا خون بہانے والی قوتوں کو کڑوڑوں روپے کے خارجی امداد موصول ہورہے ہیں جن سے وہ نہ صرف جدید اسلحہ کی خریداری کر لیتے ہیں بلکہ بھاری رقوم خرچ کرکے سرکاری اداروں کے ضمیر فروش افراد کو بھی اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں ۔ پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ 800 کے قریب ہزارہ فرزندوں کو شہید کیا گیا ہے پارٹی چئیرمین حسین علی یوسفی سمیت ہر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افرا د کا قتل عام صوبے میں فرقہ ورانہ فسادات پھیلانے کیلئے منظم اور گہری سازش کی نشاندہی کرتاہے جس کے ذریعے صدیوں سے مذہبی رواداری اور باہمی احترام کے ساتھ زندگی گزارنے والے اقوام کو خانہ جنگی کی طرف لے جانا مقصود ہے ۔ مگر صوبے کے سیاسی ، مذہبی اور قوم دوست قوتوں نے عالمی طاقتوں اور مسلم ممالک کے اختلافات کی جنگ کے سازشوں کو محسوس کرکے صوبے میں فرقہ واریت پھیلانے والی قوتوں کی سازشوں کو ہمیشہ ناکامی سے دوچار کر رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ بڑے سانحات رونما ہونے کے باوجود کسی قسم کے بڑے انتشار یا واقعہ صوبے میں رونما نہیں ہوا۔ عبد الخالق ہزارہ نے کہا کہ ہزارہ قوم تعلیم یافتہ اور ہنر مند قوم ہے جہنوں نے ہمیشہ بلوچستان اور ملک کی ترقی و تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔مگر ہزارہ قوم کے تمام قربانیوں کو فراموش کرکے آج ہزارہ قوم کے ساتھ جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا ہے اس سے ملک کے ان تمام اقوام کی حوصلہ شکنی ہورہی ہیں جن کے بزرگوں اور نوجوانوں نے ملکی تعمیر و ترقی اور دفاع کیلئے قربانیاں دی ہے ۔پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ فرقہ واریت کی آڑھ میں ہزارہ قوم سے روزگار ، تجارت اور کاروبار کے مواقع چینے جارہے ہیں جبکہ ہزارہ نوجوانوں پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کئیے جارہے ہیں پارٹی نے حالات اور واقعات کا گہری نظر سے مشاہدہ کرنے کے بعد ہزارہ قوم کے عام اور نسل کشی کے خلاف پہلے مرحلے میں ملکی سطح پر احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا مگر حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی عدم دلچسپی اور کوتاہی کے باعث پارٹی نے بین الاقوامی طور پر احتجاج اور مظاہروں کی کال دی جسکے نتیجے میں دنیا کے 38 سے زائد شہروں میں مظاہرے ہوئے ۔ اور ہزارہ قوم کے تنظیموں ، انجمنوں اور اداروں نے اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورم پر ہزارہ قوم کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کیا ۔ پارٹی اور ہزارہ قوم اپنی مظلومیت کی آواز دنیا کے گوشے گوشے تک پہنچا کر ثابت کیا کہ ہزارہ قوم جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور تمام مراحل میں کسی طرح کے تشدد اور نقصان پہنچانے کے عمل سے گریز کیا۔ پارٹی رہنما نے توقع ظاہر کی کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے حکمران بلوچستان میں امن کے قیام اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امن و امان کے قیام کے عمل کو تیز کرینگے۔ اور کراچی کے طرز پر کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں فرقہ وارانہ دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرکے صوبے سے فرقہ وارانہ دہشت گردوں اور انکے مراکز کے خاتمہ کو اپنی ترجیح بنا لینگے ۔ انہوں نے وزارت خارجہ سے مسلم ممالک کے جنگ کو پاکستان اور خصوصاً بلوچستان سے منتقل کرنے کے سلسلے میں دلیرانہ مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا
Daily Qudrat
Daily Qudrat