Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Thursday, January 23, 2014

کراچی الرٹ: پولیس کا عورتوں اور معصوم بچوں پر لاٹھی چارج

Samma Headline

ملک بھر میں شیعہ برادری سراپا احتجاج


آخری وقت اشاعت: جمعرات 23 جنوری 2014 ,‭ 01:57 GMT 06:57 PST


پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں منگل کو شیعہ زائرین کی بس کے قریب دھماکے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والے شیعہ زائرین کے لواحقین کا کوئٹہ میں علمدار روڈ پر، مرنے والوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا دوسرے دن بھی جاری ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق مستونگ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین مرنے والوں کی لاشوں کے ساتھ سخت سردی میں کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں۔

دھرنے میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔

مستونگ واقعے کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملحق شہر راولپنڈی میں فیض آباد کے مقام پر احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

دھرنوں کی وجہ سے عام زندگی متاثر

"ان دھرنوں کے باعث لوگوں کی ایک بڑی تعداد ملازمتوں اور طالب علم تعلیمی اداروں تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔ شاہراہ فیصل اور ملیر میں دھرنے کے باعث ایئرپورٹ جانے والی سڑک پر ٹریفک معطل ہے جس کے باعث کئی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہو رہا ہے۔ لانڈھی جیل اور سینٹرل جیل سے بھی قیدیوں کو عدالتوں میں نہیں لایا گیا، جس وجہ سے سٹی کورٹس اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں اکثر مقدمات کی سماعت ملتوی ہوگئی ہے۔"


نامہ نگار ریاض سہیل

کراچی سے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کی اپیل پر سندھ میں کراچی، حیدرآباد، خیرپور، لاڑکانہ اور سکھر میں دھرنے جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صرف کراچی شہر میں سات مقامات پر یہ دھرنے دیے جا رہے ہیں جن میں نیشنل ہائی وے پر ملیر کے مقام پر، شاہراہ فیصل پر ناتھا خان ، یونیورسٹی روڈ اور ایم اے جناح روڈ شامل ہیں۔

دھرنوں کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ جن مقامات پر دھرنے جاری ہیں، وہاں گاڑیاں نہیں چلائی جائیں گی۔

ادھر صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں امامیہ سٹوڈنٹ آرگنائیزیشن نے دوپہر دو بجے کے بعد جی ٹی روڈ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مال روڈ پر مظاہرین کی بڑی تعداد نے دھرنا دے رکھا ہے۔

اس سے پہلے بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بدھ کو علمدار روڈ کا دورہ کیا اور مستونگ میں پیش آنے والے واقعے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ہزارہ برادری کے دھرنے میں شامل اراکین سے دھرنا ختم کرنے کو کہا۔

انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے میں غیر ملکی عسکریت پسندوں کی موجودگی کا اشارہ بھی دیا۔

دھرنے میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے دھرنا جاری رہے گا

انھوں نے کہا ’مستونگ میں ازبک عسکریت پسند کا مارا جانا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ غیر ملکی شدت پسند بلوچستان پہنچ چکے ہیں‘۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں منگل کو شیعہ زائرین کی بس کے قریب دھماکے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

مستونگ کے ڈی پی او محمد عابد نے بی بی سی کو بتایا کہ بم ڈسپول سکواڈ نے اس حملے میں 100 کلو بارودی مواد استعمال کیے جانے کی تصدیق کی تھی۔

یہ رواں ماہ بلوچستان میں ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر حملے کا دوسرا واقعہ ہے۔

اس سے قبل یکم جنوری کو کوئٹہ شہر کے مغربی بائی پاس پر اختر آباد کے علاقے میں ایسی ہی ایک بس پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں حملہ آور سمیت دو افراد ہلاک اور پولیس اہل کاروں سمیت متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

Wednesday, January 22, 2014

کراچی ، اسلام آباد لاہور اور دیگر بڑے چھوڑے شہروں میں دھرنے جاری

کوئٹہ: لواحقین کا تدفین سے انکار، مختلف شہروں میں دھرنے


محمد کاظم

بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ

آخری وقت اشاعت: بدھ 22 جنوری 2014 ,‭ 14:37 GMT 19:37 PST


یہ رواں ماہ بلوچستان میں ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر حملے کا دوسرا واقعہ ہے

پاکستان کی مذہبی جماعت وحدت المسلمین کے رہنما نے ا علان کیا ہے کہ جب تک وفاقی حکومت ان سے مذاکرات نہیں کرتی اور ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے وہ لاشوں سمیت دھرنا جاری رکھیں گے۔

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکے میں ہلاک ہونے والے شیعہ زائرین کے لواحقین کوئٹہ میں علمدار روڈ پر مرنے والوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا دے رہے ہیں۔

دوسری جانب دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں نے مستونگ حملے میں ہلاکتوں کے خلاف دھرنے دے رکھے ہیں۔

اسلام آباد میں لوگوں نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان اہم شاہراہ اسلام آباد ہائی وے اور اسلام اباد کے سیکٹر ایف سکس میں پر دھرنا دیا ہوا ہے۔

اسی طرح لاہور میں مال روڈ پر مظاہرین کی بڑی تعداد نے دھرنا دے رکھا ہے۔

صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں نمائش چورنگی، ملیر پندرہ نیشنل ہائی وے، فائیو اسٹار چورنگی نارتھ ناظم آباد میں دھرنے دیے جارہے ہیں۔

نمائش چورنگی پر دھرنے کی قیادت علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن کر رہے ہیں۔

احتجاجی دھرنے سے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جاری دہشت گردی اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ ملک میں نواز شریف کی نہیں بلکہ طالبان کی حکومت ہے۔

’مستونگ کی ذمہ دار وہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں ہیں جو ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں پر حملوں میں ملوث طالبان سے مذاکرات کی بات کرکے ان کی غلط کاریوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں۔‘
وحدت المسلمین کی پریس کانفرنس

مجلس وحدت المسلمین کے رہنما اور بلوچستان اسمبلی کے رکن سید محمد رضا نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب تک وفاق کا کوئی نمائندہ ہم سے مذاکرات نہیں کرتا اور ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے تب تک ہم لاشوں کی تدفین نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’جب تک وفاقی حکومت ہمارے ساتھ مذاکرات نہیں کرتی اور لولی پاپ دینے کے بجائے حقیقی معنوں ہمارے مطالبات نہیں مانتی، ہم لاشوں کی تدفین نہیں کریں گے۔‘

اس سے پہلے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں منگل کو شیعہ زائرین کی بس کے قریب دھماکے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

مستونگ کے ڈی پی او محمد عابد نے بی بی سی کو بتایا کہ بم ڈسپول سکواڈ نے اس حملے میں 100 کلو بارودی مواد استعمال ...Continue Reading....کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ 

Attacks on Shiites intensify in Pakistan

Militant Islamists have once again attacked minority Shiites in Pakistan's restive Balochistan province. 

Experts say the sectarian war between Sunnis and Shiites in Pakistan is getting uglier by the day.



A passenger bus was carrying 51 Shiite pilgrims from Iran to Pakistan's western Balochistan province when it was hit by a bomb on Tuesday, January 21. Authorities confirmed 22 deaths in the attack, which took place in the Mastung district near the Pakistani-Iranian Taftan border. Two people were killed in a previous attack in early January when a bomb targeted a bus carrying Shiite pilgrims near Quetta, the capital city of the Balochistan province.

Nobody claimed responsibility for the Tuesday bombing, but in the past militant groups belonging to the majority Sunni sect have carried out similar attacks.

Lately, Pakistan's militant Sunni extremists with links to al Qaeda have intensified their attacks on minority Shiites, whom they do not recognize as Muslims.


Violence between the two secular groups shows no sign of diminishing

In August, 2013, the al Qaeda-linked Lashkar-e-Jhangvi group massacred at least 50 Shiites in a string of terrorist attacks. The attacks were perpetrated on the mosque of ethnic Hazara Shiites in Quetta. 2012 was also a deadly year for Pakistan's Shiites. Human rights groups say that more than 300 of them were killed then.

A 'systematic' process of killing

Pakistani experts say that although the lives of Shiite Muslims are under threat all over Pakistan, those living in Balochistan and the northwestern Gilgit-Baltistan region face a systematic onslaught by the Taliban and other militant groups. Some experts have gone so far as to call it a "genocide."

Pakistani human rights groups accuse the country's security agencies of backing Sunni militants and failing to protect the minority groups of the country.... Continue Reading... 

سید آغا رضا رکن بلوچستان اسمبلی میڈیا سے گفتگو