آخری وقت اشاعت: جمعرات 6 فروری 2014 , 16:10 GMT 21:10 PST
ملک اسحاق پر 100 سے افراد کے قتل کے مقدمات قائم ہیں
امریکی حکام نے پاکستان کی کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے بانی امیر ملک محمد اسحاق کو ’خصوصی عالمی دہشت گرد‘ قرار دے دیا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے ان کی تنظیم لشکرِ جھنگوی کو بھی غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمۂ خارجہ کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک اسحاق نے ایسی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اپنے کردار کو تسلیم کیا ہے جن کے نتیجے میں 100 سے زیادہ پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔
بیان کے مطابق اس درجہ بندی کے بعد کسی بھی امریکی شہری یا تنظیم کو ملک اسحاق سے کسی قسم کے تعلقات کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ امریکی حکام امریکہ میں موجود ان سے منسلک تمام مالیاتی اثاثے منجمد کر سکیں گے۔
سپاہِ صحابہ سے لشکرِ جھنگوی
ملک اسحاق ابتدا میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے ہی رکن تھے لیکن اپنی مبینہ متشدد پالیسی کی بنیاد پر سپاہ صحابہ سے اختلاف کے بعد ایک نئی تنظیم لشکر جھنگوی کی بنیاد رکھی اور اس کے بانی امیر بنے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک اسحاق کو عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے کے علاوہ لشکرِ جھنگوی کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے فیصلے کا بھی جائزہ لیا گیا ہے جس کے بعد اس کا یہ درجہ برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
ملک اسحاق پر سو سے زیادہ شیعہ اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل کے مقدمات قائم ہیں اور وہ تقریباً پندرہ سال جیل کاٹ چکے ہیں۔
وہ ابتدا میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے ہی رکن تھے لیکن اپنی مبینہ متشدد پالیسی کی بنیاد پر سپاہ صحابہ سے اختلاف کے بعد ایک نئی تنظیم لشکر جھنگوی کی بنیاد رکھی اور اس کے بانی امیر بنے۔ یہ تنظیم بھی اسی زمانے میں کالعدم قرار دے دی گئی تھی۔
سنہ 2012 میں سپاہ صحابہ میں قیادت کے معاملے پر اختلافات ختم ہوگئے تھے اور تنظیم کے موجودہ سربراہ احمد لدھیانوی اور ملک اسحاق میں صلح کے بعد انھیں تنظیم کا نائب صدر بنا دیا گیا تھا۔