Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Monday, April 15, 2019

Hazara protesters want PM Khan to visit victims' families

Saleem ShahidUpdated April 15, 2019

Protestors in Karachi shout slogans as they protest against the Friday blast at the Hazarganji vegetable and fruit market. — AFP

QUETTA: Amid heavy showers and cold weather, members of the Hazara community continued their sit-in for a third consecutive day, demanding that Prime Minister Imran Khan come to Quetta and assure them of protection and impartial implementation of the National Action Plan (NAP).

The western bypass, which links the city with highways, remained blocked for traffic as security forces surrounded the area where the Hazara families had set up their protest camp against the Friday blast at the Hazarganji vegetable and fruit market.

The suicide attack resulted in the killing of 19 people, including eight members of the Hazara community. Eleven others belonged to different tribes. Among them, there was one security official who was on duty at the blast site.

Representing the protesters, Advocate Tahir Hazara expressed dismay over the federal government’s attitude and regretted that Prime Minister Imran Khan had no time to visit Quetta after the tragic incident of Hazarganji.....continue reading.... 

وزیر اعظم عمران خان کا 18 اپریل کو کوئٹہ کا دورہ شیڈول


ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل احمد علی کوہزاد کا وفاقی وزیر مملکت شہریار آفریدی کے ہزارہ ٹاون آمد کے بعد انٹرویو


نیا زمانہ: ہزارہ شیعہ کی نسل کشی


عمران خان کی کوئٹہ جانے میں ہچکچاہٹ: کیا کوئی دباؤ ہے؟


کوئٹہ میں ہزارہ برداری کے احتجاج کے باوجود وزیرِاعظم عمران خان غم زدہ افراد سے ملاقات نہیں کرسکے، جس کی وجہ سے ان پر شدید تنقید ہورہی ہے اور ناقدین کہہ رہے ہیں کہ وہ اندورنی اور بیرونی دباؤ کی وجہ سے کوئٹہ نہیں جا رہے۔


اس حوالے سے نہ صرف سول سوسائٹی کے افراد خان صاحب پر تنقید کر رہے ہیں بلکہ سوشل میڈیا بھی ان پر تنقید کے نشتر چلارہا ہے۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد ہزارگنج کی سبزی مارکیٹ میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد سے اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ وزیرِ اعظم عمران خان ان کو گارنٹی دیں کے اب ان کی برادری پر کوئی دہشت گردانہ حملہ نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ عمران خان نے حالیہ مہینوں میں اندرون سندھ کے دورے کئے ہیں۔ ان دوروں کے مقاصد سیاسی تھے۔ ملک میں کئی حلقے یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ عمران خان اگر سیاسی جلسوں کے لیے وقت نکال سکتے ہیں توغم زدہ افراد کے لیے کیوں نہیں۔ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی معروف سماجی کارکن فرزانہ باری کے خیال میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد کی طرف ہمارے معاشرے کی ایک عمومی بے حسی ہے۔ اس لیے سیاست دان بھی انہیں زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ ’’ہمارے معاشرے میں سیاست دان یہ سوچتے ہیں کہ یہ ایک چھوٹی سے کمیونٹی ہے، اس لیے ان کی طرف سیاست دانوں کا رویہ بے حسی والا ہے۔ لیکن عمران خان کا وہاں نہ جانا اس بات کا غماز ہے کہ ریاست کے طاقت ور حلقے بھی یہی چاہتے ہیں کہ خان صاحب وہاں نہیں جائیں کیونکہ ہزارہ قبیلے کے افراد بہت غصے میں ہیں۔ بہر حال یہ ایک افسوناک بات ہے کہ انہوںنے اب تک کوئٹہ کا دورہ نہیں کیا۔‘‘

VOA Urdu Coverage of the day 4th of the sit-in protest


کوئٹہ : وزیر مملکت برائے داخلہ جناب شہریار آفریدی صاحب کی کوئٹہ آمد