کوئٹہ میں بم دھماکہ، گیارہ ہلاک
زخمی اور ہلاک ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک بم دھماکےمیں گیارہ افراد ہلاک اور اکیس زخمی ہوگئے ہیں۔
دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے بیشتر افراد کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے۔
یہ دھماکہ مری آباد کے علاقے میں واقع گلستان روڈ پر اس وقت ہوا جب لوگ عید کی نماز ادا کرنے کے بعد واپس اپنے گھروں کی جانب جا رہے تھے۔
دھماکے میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ کے سول ہسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق طبی عملے کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں دس لاشیں اور بائیس زخمیوں کو لایا گیا تھا جہاں زخمیوں میں شامل ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ کار پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں نصب ریموٹ کنٹرول بم پھٹنے سے ہوا۔ دھماکے سے جائے وقوعہ پر کھڑی متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور ان میں آگ لگ گئی۔
اس واقعہ کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
وزیراعلٰی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور پولیس کو دھماکے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
ادھر ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبے اور بالخصوص کوئٹہ شہر میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔
انہوں نے بلوچستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں کرنے والے افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
Source,
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/08/110831_quetta_blast_zs.shtml
No comments:
Post a Comment