Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Saturday, April 14, 2012

کوئٹہ:ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی کل پہیہ جام ہڑتال کی کال




کوئٹہ… کوئٹہ میں آج صبح فائرنگ کے تین مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار سمیت آٹھ افراد کو قتل کردیاگیا، واقعات کے بعد کوئٹہ شہر میں کشیدگی کی فضاء ہے اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کل کوئٹہ شہر اور قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی۔ ٹارگٹ کلنگ کے ان تازہ واقعات کے بعد کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ، مشتعل افراد نے بی ایم سی اسپتال میں توڑ پھوڑکی اور وہاں کھڑی سرکاری گاڑی کوآگ لگادی اور بروری تھانہ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اس دوران شہر میں اہم کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہوگئیں۔ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ایف سی کے دس پلاٹون کو طلب کرلیاگیا جبکہ پولیس اور اے ٹی ایف کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی ، دوسری جانب ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے تشدد کے حالیہ واقعات کی مذمت کی ہے ،ان واقعات کے خلاف تحفظ عزاداری کونسل نے 7دن اوربلوچستان شیعہ کانفرنس نے 40روزہ سوگ کا اعلان کردیا اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے ان واقعات کے خلاف کل اتوار کو کوئٹہ شہر اور صوبے کی قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال کی کال بھی دی ہے،ان واقعات کے حوالے سے وزیراعلی بلوچستان کاکہناہے کہ یہ پولیس کی غفلت اورنا اہلی کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث ملزمان کیخلاف کارروائی کی جائے گی، دوسری جانب صوبائی سیکرٹری داخلہ نصیب اللہ بازئی نے جیو نیوز کو بتایا کہ ان واقعات کی روک تھام کے لئے نیا سکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے جس پر فوری عملدرآمدکیا جائے گا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی صورتحال پر مکمل نظر ہے اور ٹارگٹ کلنگ کا ایک واقعہ بھی ناقابل قبول ہے۔
Geo TV

Gunmen target Hazara minority in Pakistan

At least seven people killed in latest attacks against mostly Shia ethnic group in southwestern city of Quetta.

Last Modified: 14 Apr 2012 09:54




Government inaction against the perpetrators in the face of rising violence has triggered protests [AFP]


Gunmen have killed at least seven people identified as Hazaras , a mostly Shia ethnic minority, in three separate attacks in southwest Pakistan, police said, bringing the two-week death toll to over 30 people.

Senior police officer Shaukat Ajmad said on Saturday that assailants riding on a motorcycle opened fire on six people in a taxi in Quetta, the capital of violence-ridden southwestern Balochistan province.

The men were rushed to the hospital but died of their injuries.

Minutes later, two people, including a police offier, were shot and killed in a rickshaw in the same area. The attackers managed to flee after the incident.

Targeted violence against Shias, particularly the Hazara minority, has been on the rise.

In the span of a week, gunmen have opened fire on a shoe store, a tea shop, and a juice stand, all at the heart of some of Quetta’s busiest areas.

The latest violence has triggered peaceful protests from the Hazara community, who accuse authorities of not doing enough to go after the perpetrators.

On Friday, the Hazara Democratic Party (HDP) held a protest of thousands in front of the provincial governor’s house.

Khaliq Hazara, the party’s leader, said the assailants have been emboldened by government inaction and were now carrying out attacks easily in the city’s busy markets.

Saleem Javed, a physician and blogger in Quetta who attended the rally, said the protesters called for action against Lashkar-e-Jangvi, an al-Qaeda-linked group which has taken responsibility for most of the targeted attacks.

“Lashkar-e-Jangvi operates from a particular area, we demanded a clamp down,” Javed told Al Jazeera. “We also asked for the federal government in Islamabad to take over the issue.”

As the governor’s staff promised the protesters that their demands would be met and requested them to leave, another Hazara - an elderly guard at a market - was shot dead.

Many of the shops and markets remained closed on Saturday, as the HDP called for a "complete shutdown".


هشت نفر در کویته پاکستان به ضرب گلوله کشته شدند


به روز شده: 09:08 گرينويچ - شنبه 14 آوريل 2012 - 26 فروردین 1391


پلیس در استان بلوچستان پاکستان می‌گوید افراد مسلح سوار بر موتور، هشت نفر را در شهر کویته به ضرب گلوله کشته‌اند.

گزارش‌ها حاکی از آن است که افرادی که هدف قرار گرفتند، از اقلیت شیعیان هزاره هستند.

بخش بزرگی از شهر در اعتراض به این واقعه تعطیل شده است.

خبرنگار بی بی سی در شهر کویته می‌گوید خشونت علیه شیعیان هزاره به شدت افزایش یافته و در دو هفته گذشته، حداقل ۲۵ نفر کشته شده‌اند.

کوئٹہ: فائرنگ کےمختلف واقعات میں آٹھ ہلاک



آخری وقت اشاعت:  ہفتہ 14 اپريل2012 ,‭ 06:52 GMT 11:52 PST
ان واقعات کے خلاف بلوچستان شیعہ کانفرنس نے سینچر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے تین مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلا ک اور پانچ زخمی ہو گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں سات کا تعلق ہزارہ قبیلے سے تھا۔
ہلاکتوں کے بعد مشتعل مظاہرین نے ایک گاڑی کو نذرِ آتش کردیا۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق سنیچر کی صبح نامعلوم افراد نے ہزارہ ٹاؤن سے مری آباد کی جانب آنے والی ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس پہنچایاگیا۔
اس واقعہ کے چند منٹ بعد نامعلوم افراد نے سبزل روڈ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
شالکوٹ کے علاقے میں ایک موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے فائرنگ کر کے ایک پولیس اہلکار کو ہلا ک کردیا۔
فائرنگ کے ان واقعات کے بعد ہزار ہ قبیلے سے تعلق رکھنے افراد کی ایک بڑی تعداد بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال پہنچ گئی جہاں مشتعل افراد نے توڑ پھور کی اور ایک گاڑی کو نذرِ آتش کردیا۔
پرنس روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد کاروباری مراکز بند کر دیے گئے جبکہ تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو قبل از وقت چھٹی دے دی گئی۔
رواں برس انتیس مارچ سے اب تک ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں اٹھائیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے پچیس کاتعلق شیعہ مسلک اور ہزارہ قبیلے سے تھا۔
ان واقعات کے خلاف بلوچستان شیعہ کانفرنس نے سینچر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
گز شتہ روز گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار مگسی نے ایک اعلٰی سطحی اجلاس میں کوئٹہ شہر میں امن وامان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو سختی سے ہدایت کی تھی کہ امن وامان کو بہتر بنا نے کے لیے مزید موثراقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کے افراد کی مسلسل ہلاکتوں کانوٹس لیتے ہوئے فرنٹئیرکور کے مذید دس پلاٹون کو طلب کرلیا ہے۔

سانحہ بروری روڈ اور سبزل روڈ


BBC; Quetta Firing 6 Killed 2 Injured

BBC ; Quetta Firing 9 Killd 2 injured