آخری وقت اشاعت: ہفتہ 14 اپريل2012 , 06:52 GMT 11:52 PST
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے تین مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلا ک اور پانچ زخمی ہو گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں سات کا تعلق ہزارہ قبیلے سے تھا۔
ہلاکتوں کے بعد مشتعل مظاہرین نے ایک گاڑی کو نذرِ آتش کردیا۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق سنیچر کی صبح نامعلوم افراد نے ہزارہ ٹاؤن سے مری آباد کی جانب آنے والی ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس پہنچایاگیا۔
اس واقعہ کے چند منٹ بعد نامعلوم افراد نے سبزل روڈ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
شالکوٹ کے علاقے میں ایک موٹرسائیکل پر سوار دو افراد نے فائرنگ کر کے ایک پولیس اہلکار کو ہلا ک کردیا۔
فائرنگ کے ان واقعات کے بعد ہزار ہ قبیلے سے تعلق رکھنے افراد کی ایک بڑی تعداد بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال پہنچ گئی جہاں مشتعل افراد نے توڑ پھور کی اور ایک گاڑی کو نذرِ آتش کردیا۔
پرنس روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد کاروباری مراکز بند کر دیے گئے جبکہ تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو قبل از وقت چھٹی دے دی گئی۔
رواں برس انتیس مارچ سے اب تک ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں اٹھائیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے پچیس کاتعلق شیعہ مسلک اور ہزارہ قبیلے سے تھا۔
ان واقعات کے خلاف بلوچستان شیعہ کانفرنس نے سینچر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
گز شتہ روز گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار مگسی نے ایک اعلٰی سطحی اجلاس میں کوئٹہ شہر میں امن وامان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو سختی سے ہدایت کی تھی کہ امن وامان کو بہتر بنا نے کے لیے مزید موثراقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلے کے افراد کی مسلسل ہلاکتوں کانوٹس لیتے ہوئے فرنٹئیرکور کے مذید دس پلاٹون کو طلب کرلیا ہے۔
دہشتگردوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے، ۴۰ ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادی حالت کا جنازہ نکل گیا۔ خدا اور اس کے رسول کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے گناہوں اور معصوم بچوں،مردوں اور عورتوں کا خون بے دریغ اور ناحق بہایا جا رہا ہےاور وہ بھی اسلام نافذ کرنے کے نام پر۔ سکولوں ،مساجد اور امام بارگاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ کون سا اسلام ان چیزوں کی اجازت دیا ہے؟ ملک کا وجود ان دہشت گردوں نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسلام کے نام پر بننے والا پاکستان آج دہشستان بن گیا ہے اور ہر سو ظلم و دہشت کا راج ہےاور ہم سب پھر بھی خاموش ہیں،آخر کیوں؟ یہ دہشت گرد مسلمان نہیں بلکہ ڈاکو اور لٹیرے ہیں ، اسلام کے مقدس نام کو بدنام کر رہے ہیں۔ مسلمان تو کیا غیر مسلموں کو بھی اسلام سے متنفر کر رہے ہیں۔
ReplyDelete……………………………………….
تازہ ترین بلاگ : پشاور میں پنج پیر بابا کے مزار کے باہر دھماکہ
http://www.awazepakistan.wordpress.com