پولیس نے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ دھشت گردی قرار دیا ہے
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ اور راکٹوں کے ایک حملے میں چھ افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے ہیں۔
زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق جمعہ کی صبح تقریباً ساڑے چھ بجے کوئٹہ کےمغربی بائی پاس کے قریب ہزارہ ٹاؤن میں واقع ایک گراؤنڈ پر اس وقت نامعلوم افراد نے راکٹ اور کلاشنکوف سے فائرنگ کی جب وہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد صبح کی سیر کرنے کے علاوہ فٹ بال اور کرکٹ کے کھیل میں مصروف تھی۔
اس فائرنگ سے چھ افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی ہے۔
بولان میڈیکل کمپلیکس میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے رشتہ داروں نے ڈاکٹروں کی غیر موجودگی پر بھی احتجاج کیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق تین گاڑیوں میں سوار مسلح افراد نے وہاں آ کر گراؤنڈ میں موجود افراد پر پہلے تین راکٹ فائرکیے بعد میں کلاشنکوفوں سے اندھادند فائرنگ کی جس کے باعث جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ میں ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے جبکہ کالعدم تنظیم لشکرِ جھنگوی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
پولیس نے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ دہشتگردی قرار دے کر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی کی تلاش شروع کر دی ہے۔
واقعہ کے خلاف مشتعل مظاہرین نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس روڈ احتجاجاً بند کر کے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کو فوری طور پرگرفتار کیا جائے، تاہم بعد میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے مذاکرات کیے اور راستہ بحال کروایا۔
Source,
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/05/110505_quetta_killing_a.shtml
No comments:
Post a Comment