ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد اپنی جان کو لاحق خطروں کے پیش نظر سمندر کے خطروں کا سامنا کرتے ہوئے دیگر ممالک میں سیاسی پناہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
پچیش اکتوبر کو تقریباً ایک سو بیس ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے افراد کو انڈونیشیا کی پولیس نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر حراست میں لے لیا ہے جو ایک کشتی کے ذریعے آسٹریلیا جارہے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔
گزشتہ سال سے لیکر اب تک کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔ رائٹرز فوٹو۔
No comments:
Post a Comment