May 20, 2013 | Posted by dailyqudrat
کوئٹہ(قدرت نیوز)ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ آپریشن فیاض احمد سنبل نے کہا ہے کہ پولیس نے کالعدم تنظیموں کے ساتھ روابط اور ان کے کارکنوں کو سہولیات اور معلومات فراہم کرنے پر 2پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا ہے یہ بات انہوں نے سوموار کو سی سی پی او آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پولیس نے اطلاع ملنے پر مذکورہ اہلکاروں سمیت دیگر عملے کی نگرانی شروع کی اورا ن کی سرویلنس بھی کی گئی جس کے بعد مکمل شواہد حاصل کرنے پر اے ایس آئی یحییٰ اور کانسٹیبل محمدکریم کو گرفتار کیا گیا جو کالعدم تنظیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں اور ان کے کارکنوں کو تمام معلومات اور کسی بھی کارروائی کے حوالے سے اسلحہ سمیت مکمل سہولیات فراہم کرتے تھے جس کے شواہد ہمارے پاس موجود ہیں دونوں اہلکاروں کو 3مئی 2013ء کو گرفتار کیا گیا ہے اس سے قبل ان کی مکمل نگرانی کی گئی تھی ان کے موبائل فون کے ڈیٹا سے بھی تمام شواہد حاصل کرلئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ دونوں اہلکاروں نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ وہ کالعدم تنظیموں کے ممبران سے رابطے میں رہتے اور ان سے ملاقاتیں کرتے تھے کسی بھی واردات کے حوالے سے انہیں اسلحہ اور مدد فراہم کرنے سمیت ان کی رہائش کا بھی بندوبست کرتے تھے انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران ان سے جو معلومات حاصل ہوئی ہے اس پر بھی کارروائی جاری ہے ہماری کوشش ہے کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی عملی اقدامات اٹھائے جائیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تھانہ کینٹ سے دو ملزمان کے فرار ہونے کے بعد6پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے اور2ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ایک ایس پی طارق کی سربراہی میں مقدمے کی تفتیش کررہی ہے جبکہ دوسری خالد منظور کی سربراہی میں ابتدائی معلومات پر کام کررہی ہے اور ابتدائی معلومات کے مطابق ملزمان رات ساڑھے12بجے سے صبح4بجے کے درمیان فرار ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں ہیڈکانسٹیبل شامل ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خود کش حملے کو روکنا ناممکن ہے لیکن اس کو مذکورہ ہدف پر نہ پہنچنے دے کر نقصانات کو کم کیاجاسکتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ سیکورٹی کے انتظامات کو موثر بنایاجائے آئی جی پولیس کی رہائش گاہ پر ہونے والے خود کش حملے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شہر میں لگائے جانے والے29خفیہ کیمروں میں سے 2کیمروں سے ہمیں موثر معلومات حاصل ہوئی ہے جس کے بعد تحقیقات جاری ہے اور تین تحقیقاتی ٹیمیں مختلف پہلوؤں پر کام کررہی ہیں ایک جوکہ دھماکے کے فوری بعد جائے وقوعہ سے ملنے والے انجن کے نمبر سے اس کو فرانزک ٹیسٹ کیلئے لاہور بھیجا گیا ہے جبکہ باقی ملنے والے شواہد پر بھی بقیہ ٹیمیں کارروائی کررہے ہیں سابق اٹارنی جنرل صلاح الدین مینگل ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پولیس نے گزشتہ شب مستونگ کے علاقے میں چھاپہ مارکر ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس سے معلومات حاصل کرنے کے بعد آگے بڑھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس نے اغواء برائے تاوان کے بہت سے کیس حل کئے ہیں اور بہت سے مغوی تاوان کی ادائیگی کے بغیر اپنے گھروں کو واپس آئے ہیں کیونکہ پولیس آئے روز اغواء برائے تاوان کے ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کررہی ہے تھی انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز بھی تھانہ زرغون آباد کے عملے نے موٹر سائیکل چھیننے والے گروہ کے 2افراد کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے 8وارداتوں کاانکشاف کیا ہے انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں گرفتار ہونے والے مختلف مقدمات میں پہلے بھی گرفتار ہوئے ہیں جو ضمانت پر رہا ہونے کے بعد پھر وارداتیں کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرفتار پولیس اہلکار مذہبی کالعدم تنظیموں سے رابطے میں تھے اور بڑی وارداتوں میں ملوث افراد کو
سہولیات فراہم کرتے تھے انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے تحقیقات جاری ہے مزید انکشافات متوقع ہیں۔
No comments:
Post a Comment