Sunday 3 November 2013
سید علی شاہ
0
کوئٹہ میں ایک مکان سے برآمد ہونے والے اسلحے اور دیگر سامان کی تصویر۔ فائل تصویر رائٹرزکوئٹہ میں ایک مکان سے برآمد ہونے والے اسلحے اور دیگر سامان کی تصویر۔ فائل تصویر رائٹرز
کوئٹہ: کوئٹہ میں ایک مدرسے میں ہونے والے پراسرار دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے سے ایسٹرن بائی پاس پر واقع اس مدرسے کچی مٹی پر مشتمل پانچ کمرے بھی تباہ ہوگئے ہیں۔
سریاب میں سپریٹینڈنٹ پولیس بشیر احمد براہوی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ یہ مدرسہ شہر میں تخریبی کارروائیوں کیلئے شرپسندوں کے استعمال میں تھا۔
‘ افغان وہاں دھماکہ خیز مواد کی تیاری میں مصروف تھے،’ براہوی نے کسی افغان طالبان یا اس کے دھڑے کا نام لئے بغیر کہا۔
اس دھماکے کی گونج وادی میں دور دور تک سنائی دی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق یہ دھماکہ کم از کم بیس کلوگرام وزنی دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے ہوا تھا۔
‘ دھماکے کی جگہ خون آلود تھی،’ براہوی نے بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ دو زخمی افراد نے کسی بھی ہسپتال سے رابطہ نہیں کیا بلکہ دونوں دھماکے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
بشیر احمد براہوی نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد، بارود، تیزاب اور ڈیٹونیٹر کے علاوہ غیرملکی زبان میں لٹریچر برآمد کیا ہے۔
‘ مدرسہ پر کوئی سائن بورڈ نہیں لگا تھا اور وہ رجسٹر بھی نہ تھا۔ ‘
ایک اور پولیس افسر نے معاملے کی حساس نوعیت پر نام خفیہ رکھنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ دھماکے سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
‘ دہشتگرد پولیس کے آنے سے قبل ہی لاشوں کو لے کر کہیں منتقل ہوگئے تھے،’ اس نے کہا۔
‘ آپ خون اور تباہی ہر جگہ دیکھ سکتے ہیں،’ اس نے کہا۔
واقعے کے بعد خفیہ اداروں کےاہلکار اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے۔ کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں لیکن اب تک کسی بھی گروہ نے اس کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
ایک اور الگ واقعے میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے کوئٹہ کے ہزارہ ٹاون میں ایک مکان پر دیسی ساختہ دستی بم پھینکا جس سے مکان کے شیشے ٹوٹ گئے اور اسے جزوی نقصان پہنچا۔ اس واقعے میں
کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔