Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.

Sunday, June 3, 2012

کوئٹہ فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت چھ ہلاک


 اتوار 3 جون 2012




ایس ایس پی محمد انور نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے اس حملے میں ملزمان نے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو نشانہ بنایا۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں ایک پولیس اہلکار سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار کا تعلق ہزارہ قبیلے سے ہے۔

خیال رہے کہ آج اتوار کو فائرنگ کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب وزیراعظم گیلانی بلوچستان میں امن و امان بہتر کرنے کے لیے دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ہیں۔

کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق اتوار کے روز کوئٹہ کے سرکی روڈ پر کیپری سنیما کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے ویلڈنگ کی ایک دوکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والوں میں چار کا تعلق ہزارہ قبیلے اور شیعہ مسلک سے تھا جبکہ ایک سنی تاجک ہے۔ فائرنگ کی آواز سنتے ہی گشت پر موجود پولیس کی گاڑی وہاں پہنچ گئی اور انہوں نے حملہ آوروں پر فائرنگ شروع کردی۔ جس کے جواب میں مسلح افراد نے بھی پولیس گاڑی پر فائرنگ کی اور نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔

ہلاک و زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ضروری کارروائی کرنے کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی ہیں۔

زخمی پولیس اہلکار کے مطابق پولیس کی فائرنگ سے دو حملہ آور بھی زخمی ہوئے جنہیں ان کے ساتھی ایک رکشہ میں ڈال کر لیے گئے جس پر پولیس نے شہر کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے اور تمام ہسپتال میں زخمیوں کی تلاش جاری ہے۔

علاقہ ایس ایس پی محمد انور نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے اس حملے میں ملزمان نے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کو نشانہ بنایا۔

وزیراعظم گیلانی کی کوئٹہ آمد


ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب وزیراعظم سید یوسف رضاء گیلانی بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دو روز ہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔

وزیراعظم کوئٹہ میں امن وامان سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کریں گے اور لاپتہ افراد کومنظرعام پر لانے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات روکنے کے لیے تجاویز پر غور کریں گے۔

وزیراعظم کی کوئٹہ آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

ائیرپورٹ سے لیکر گورنر ہاؤس تک تمام راستے کو سیل کر دیاگیا جس کے باعث عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم نے گذشتہ روز سنیچر کو اسلام آباد میں ایک اجلاس میں حکم دیا تھا کہ بلوچستان میں تمام غیر رجسٹرڈ اور کالی شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے اس کے علاوہ انہوں نے فوری طور پر ان تمام گاڑیوں کی راہداریاں منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا جو مختلف اداروں کی جانب سے جاری ہو چکیں تھیں۔

اس کے علاوہ دہشت گردی کے واقعات کو روکنے کے لیے قوانین میں ترمیم لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

No comments:

Post a Comment