آخری وقت اشاعت: بدھ 25 جنوری 2012 , 18:10 GMT 23:10 PST
کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ایک معمول بن گئے ہیں اور اس میں فرقہ واریت کا عنصر بھی شامل ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔ جن کاتعلق شیعہ فریقہ سے تھا اور پولیس نے اسے ٹارگٹ کلنگ کی واردات قرار دے کرملزمان کی گرفتاری کے لیے شہر کی ناکہ بندی کر دی تھی۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگارایوب ترین کےمطابق کوئٹہ شہر کے میکانیگی روڈ پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس میں سوار تین افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر سول ہپستال کوئٹہ پہنچایاگیا۔ ہسپتال میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ فائرنگ کے بعد نامعلوم مسلح افراد موٹرسائیکل پرفرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایف آئی اے کے انسپکٹر ولایت حسین، ٹی وی اداکار عابد نازش اور اے جی آفس کے اکاونٹینٹ محمدانور شامل ہیں جن کاتعلق شیعہ فریقے اور ہزارہ قبیلے سے ہے۔
واقعہ کےبعد پولیس نے نامعلوم افراد کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کردی اور مقدمہ بھی درج کرلیا۔
لیکن آخری اطلاع تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ کسی تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اس بارے میں جب کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کوئٹہ احسن محبوب سے رابطہ کیاگیا توانہوں نے اس واقعہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا اور کہا کہ جلد ملزمان کو گرفتار کرلیاجائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شیعہ فریقےسے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں کو ٹارگٹ کانشانہ بنایاگیاہے اور اکثرواقعات کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکرجھنگوی نے قبول کی ہے۔
BBC Urdu
No comments:
Post a Comment