کوئٹہ(این این آئی)کالعدم مذہبی تنظیم لشکری جھنگوی نے علمدار روڈ پر ہونے والے دونوں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔لشکری جھنگوی کے ترجمان ابوبکرصدیق نے جمعرات کی شب نامعلوم مقام سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے دفاتر ٹیلیفون کر کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ترجمان نے کہاکہ آج کے دونوں فدائی حملوں کی ذمہ داری لشکر جھنگوی کے مجاہدین قبول کرتے ہیں پہلا فدائی حملہ خودکش جیکٹس کے ذریعے کیاگیا اوردوسرا فدائی حملہ گاڑی کے ذریعے کیاگیا،ترجمان نے کہا کہ لشکری جھنگوی نے2012 میں دشمن کو انتباہ کیاتھاکہ2012 کے اختتام تک بلوچستان سے نکل جائیں اس تنبیہ پر بڑی تعداد میں دشمن فرارہوگئے لیکن چند دشمنوں نے اپنی ملازمتوں جائیدادوں کو اپنی جان سے عزیز سمجھا اور بلوچستان میں ہی محدود رہے اب انشاء اﷲ لشکر جھنگوی2013میں شعیوں کو زندہ فرار نہیں ہونے دیں گے،2013کا پہلا فدائی حملہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے انشاء اﷲ اب ہم ایسے حملے کریں گے کہ دشمن کو فرار کا راستہ بھی نہیں ملے گا ہم لشکری جھنگوی کے مجاہدین نے اپنا سب کچھ اﷲ کے دین پر وقف کردیا ہے اورہمارے یہاں زندگی صرف غیرت کیلئے ہے ہم بے غیرتی کی زندگی پر شہادت کی موت کو ترجیح دیتے ہیں، اب لشکر جھنگوی شعیت کو صرف ایک پیغام دیتی ہے کہ مارو یا مرو، ترجمان نے کہاکہ میں حکومت کو ایک بار پھر آخری مرتبہ تنبیہ کرتاہوں کہ ہمارے ساتھیوں کو اے ٹی ایف جیل سے واپس منتقل کریں ہمارے علم کے مطابق ہمارے ساتھی وہاں بیمار ہورہے ہیں اور ان پر بے انتہا ظلم ڈھایاجارہاہے، اگر ہمارے ساتھیوں کو ہدہ جیل نہ منتقل کیاگیا تو ہمارے فدائیوں کا رخ چھاؤنی اے ٹی ایف جیل اور ایف سی سمیت تمام سیکیورٹی فورسز کے قافلے ہونگے
Azaranica is a non-biased news aggregator on Hazaras. The main aim is to promote understanding and respect for cultural identities by highlighting the realities they face on daily basis...Hazaras have been the victim of active persecution and discrimination and one of the reasons among many has been the lack of information, awareness, and disinformation.
Thursday, January 10, 2013
کالعدم مذہبی تنظیم لشکری جھنگوی نے علمدار روڈ پر ہونے والے دونوں دھماکو ں کی ذمہ داری قبول کرلی
کوئٹہ(این این آئی)کالعدم مذہبی تنظیم لشکری جھنگوی نے علمدار روڈ پر ہونے والے دونوں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔لشکری جھنگوی کے ترجمان ابوبکرصدیق نے جمعرات کی شب نامعلوم مقام سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے دفاتر ٹیلیفون کر کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ترجمان نے کہاکہ آج کے دونوں فدائی حملوں کی ذمہ داری لشکر جھنگوی کے مجاہدین قبول کرتے ہیں پہلا فدائی حملہ خودکش جیکٹس کے ذریعے کیاگیا اوردوسرا فدائی حملہ گاڑی کے ذریعے کیاگیا،ترجمان نے کہا کہ لشکری جھنگوی نے2012 میں دشمن کو انتباہ کیاتھاکہ2012 کے اختتام تک بلوچستان سے نکل جائیں اس تنبیہ پر بڑی تعداد میں دشمن فرارہوگئے لیکن چند دشمنوں نے اپنی ملازمتوں جائیدادوں کو اپنی جان سے عزیز سمجھا اور بلوچستان میں ہی محدود رہے اب انشاء اﷲ لشکر جھنگوی2013میں شعیوں کو زندہ فرار نہیں ہونے دیں گے،2013کا پہلا فدائی حملہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے انشاء اﷲ اب ہم ایسے حملے کریں گے کہ دشمن کو فرار کا راستہ بھی نہیں ملے گا ہم لشکری جھنگوی کے مجاہدین نے اپنا سب کچھ اﷲ کے دین پر وقف کردیا ہے اورہمارے یہاں زندگی صرف غیرت کیلئے ہے ہم بے غیرتی کی زندگی پر شہادت کی موت کو ترجیح دیتے ہیں، اب لشکر جھنگوی شعیت کو صرف ایک پیغام دیتی ہے کہ مارو یا مرو، ترجمان نے کہاکہ میں حکومت کو ایک بار پھر آخری مرتبہ تنبیہ کرتاہوں کہ ہمارے ساتھیوں کو اے ٹی ایف جیل سے واپس منتقل کریں ہمارے علم کے مطابق ہمارے ساتھی وہاں بیمار ہورہے ہیں اور ان پر بے انتہا ظلم ڈھایاجارہاہے، اگر ہمارے ساتھیوں کو ہدہ جیل نہ منتقل کیاگیا تو ہمارے فدائیوں کا رخ چھاؤنی اے ٹی ایف جیل اور ایف سی سمیت تمام سیکیورٹی فورسز کے قافلے ہونگے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment